SHABAN AL MOAZZAM شعبان المعظم
It is stated in Risala Hashriya that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, visited the graveyard one day. He saw that a dead person was being punished in a grave and he was crying and saying, O Messenger of Allah, the fire of hell is burning me, my shroud has become a fire. He said to him that if you had kept even one fast in the month of Rajab, this punishment would not have come upon you.
Hadith Sharif: The Messenger of Allah, may God bless him and grant him peace, said that one day in the month of Rajab
And there is one night, whoever fasts on that day and worships on that night, he will get the reward of a hundred years of worship. It is the 20th night and the 20th day, whoever worships on this night, for the special pleasure of fasting on that day, for the sake of Allah Almighty, Allah will feed on the table on which Hazrat Ibrahim (peace be upon him) and Hazrat Muhammad Mustafa (peace be upon him) sat on the Day of Resurrection. shall be . (According to Falah Dunya)
The virtues of worshiping the month of Rajab are numerous. If I were to write all of them, one office would be long. That’s why it was shortened. And may Allah Ta’ala, by His Grace and Mercy, grant all Muslims the opportunity to worship. Ameen
Virtues of the month of Shaban
In the world of Islam, every month of the year has some special characteristics. Every month has a special attraction for the Muslims in terms of its properties. The Holy Prophet (peace be upon him) said: Sha’ban is my month and its superiority over all months is like my superiority over all creation. It has been mentioned in the second hadith that the greatness of Shaban al-Mu’zam over the rest of the months is such that it has been given superiority over all the prophets. Similarly, your month is better than all months.
Hadith Sharif
In the month of Sha’ban, Allah Ta’ala bestows abundant blessings on His servants. It is also necessary for the servants to worship frequently. It is narrated from Bibi Aisha that the Messenger of Allah, may God bless him and grant him peace, used to fast the entire month of Lum Taqqam.
The month of Shaban Azam is a great and blessed month which is loved by Habib, Lord Almighty. This is the month in which sins are forgiven, which has greatness in it. (Regarding the welfare of religion and the world)
On the authority of Abu Bakr al-Siddiq, may God be pleased with him, he said: The Messenger of God, may God’s prayers and peace be upon him, said, “Do not spend the night of the middle of Sha’ban, for it is a blessed night. In other words, it is narrated that Hazrat Abu Bakr Siddiq (RA) said: The Holy Prophet (PBUH) said, “Get up, O people!” Midnight on the fifteenth night of the month of Sha’ban
The month of Sha’ban is very noble and whoever worships in it will get a lot of reward. The Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) says about Chana: “Seniors, know this night of Barat that it is the fifteenth night of Sha’ban that the angels of mercy descend on it, and the mercy of God descends on those who worship on this night.” . It is such a night that Allah Almighty forgives the minor sins of the person who worships him in that night. That person becomes pure from all sins. The Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him) said, “Whoever is alive on the fifteenth night of Sha’ban, Allah will keep him alive until the Day of Judgment, that is, even after death, and now He joins him every day of worship, so that his deeds are recorded.” will The Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said that on the fifteenth of Sha’ban, Allah forgives all the pious and the righteous and the righteous and the good and the bad, but He does not forgive the sorcerers, astrologers, misers, those who hurt their parents, drunkards and adulterers. Yes, those who commit will be forgiven. And it is reported that Allah Almighty says on the fifteenth night of Sha’ban, “There is someone who wants forgiveness from Me, I will forgive him, someone who wants prosperity from Me, I will give him health, and there is a poor person who wants death, I will enrich him.” give The Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him) said: “When Jibraeel Alaehissalam came to me and said, ‘O Messenger of Allah, peace and blessings be upon him, pray and pray for your Ummah this night. Do not ask for forgiveness for the usurer and the adulterer, for Allah Almighty will punish them. . (According to Fazail Shehoor Siam)
__________________________________
مبارک دن
رسالہ حشریہ میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک روز قبرستان میں تشریف لے گئے۔ آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ ایک قبر میں مردے پر عذاب ہو رہا ہے اور وہ رو کہ کہہ رہا ہے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کو آگ دوزخ کی جلارہی ہے میرا کفن آگ کا ہوگیا ہے۔ آپ نے اس سے فرمایا کہ اگر تو ایک روزہ بھی ماہ رجب میں رکھتا تو یہ عذاب تجھ پر ہر گز نہ ہوتا معلوم ہوا کہ اس مبارک مہینے میں ایک روزہ رکھنے کا بھی بڑا فائدہ ہے۔
حدیث شریف فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ماہ رجب میں ایک روز
اور ایک رات ہے، جو کوئی روزہ رکھے اس روز اور عبادت کرے اس رات کو تو ثواب اس کو سو سال کی عبادت کا ملے گا۔ وہ رات شائیسویں اور دن شائیسواں ہے جو کوئی اس رات کو عبادت کرے ، اس دن روزہ رکھنے خاص خوشنودی خدا تعالیٰ کے لیے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس دستر خوان پر کھلائے گا جس پر حضرت ابراہیم علیہ السّلام اور حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے ۔ (بحوالہ فلاح دنیا )
فضائل عبادت ماہ رجب کے بے شمار ہیں۔ اگر تمام کے تمام لکھوں تھا یک دفتر طویل ہو جائے گا۔ اس لیے ختصبر کیا۔ اور رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ہم تمام مسلمانوں کو عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
فضائل ماہ شعبان المعظم
بیاں ہو کیا فضائل ماہ شعبان اعظم کے عیاں اس چاند میں ہوتے ہیں جلوے بہت اکبر کے خدا کی ذات سے ماہ رجب کو خاص نسبت ہے مگ شعبان اطہر ماہ سلطان رسالت ہے رسول اللہ میں جس طرح افضل سب رسولوں میں محرم یو نہی شعبان المعظم ہے مہینوں میں شرف پاتے ہیں بندے نیکیوں کے باب کھلتے ہیں قصور رحمت رب ہر شیخ و شاب کھلتے ہیں معانی مرحمت ہوتی ہے عصیاں کا رہنڈی کو خدا دیتا ہے رزق و مال زرنا دار بہت روں کو اس ماہ مبیں میں وہ مبارک رات ہوتی ہے خدائی کی عطا جس رات میں خیرات ہوتی ہے
دنیائے اسلام میں سال کا ہر مہینہ کسی کسی خصوصیت کا حامل ہے۔ ہر مہینہ اپنے خواص کے لحاظ سے مسلمانوں کے نزدیک ایک خاص جاذبیت رکھتا ہے شعبان اعظم کے پینے کی حدیثوں میں بڑی فضیلت آئی ہے۔ فرمایا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ شعبان میرا مہینہ ہے اور اس کی فضیلت تمام مہینوں پر ایسی ہے جیسی میری فضیلت تمام مخلوق پر ۔ دوسری حدیث میں آیا ہے کہ شعبان المعظم کی بزرگی باقی مہینوں پر ایسی ہے جسے تمام انبیاء کرام پرمجھے فضیلت دی گئی ہے معلوم ہوا کہ جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ب پیغمبروں سے افضل ہیں۔ اسی طرح آپ کا مہینہ بھی سب مہینوں سے افضل ہے۔
حدیث شریف
چنا۔
شعبان میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو خیر و برکت کثرت سے عنایت فرماتا ہے۔ بندوں کو بھی لازم ہے کہ کثرت سے عبادت کریں ۔ بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صل للہ علیہ وسلم شعبان المعظم کا پورا مہینہ روزے رکھا کرتے تھے ۔
ماه شعبان اعظم ایک عمدہ اور مبارک مہینہ ہے جس کو حبیب رب العزت نے محبوب رکھا ہے ۔ یہ وہ مہینہ ہے کہ اس میں گناہوں کی معافی ہوتی ہے جو اپنے اندر کا مل بزرگی رکھتا ہے۔ (بحوالہ فلاح دین و دنیا)
فضائل شب برات
عن ابى بكر الصديق رضى اللهُ تَعَالَى عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَيْن وسلم تو مو اليلة النصف من شعبان فإنها ليلة مباركة فَإِنَّ الله تعالى يقول هل من مسْتَغْفِی فَاغْفر کہا ۔ یعنی روایت ہے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم نے کہ اٹھو اے لوگو ! نصف شب ماہ
شعبان کو پندرھویں رات
شعبان کی نہایت بزرگ ہے اور جو عبادت اس میں کرے اس کا ثواب بہت پاوے۔ چنا پر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ بزرگ جانو اس شب برات کو کہ وہ پندرھویں شب شعبان کی ہے کہ اترتے ہیں اس میں فرشتے رحمت کے، نازل ہوتی ہے رحمت الہی ان لوگوں پر جو عبادت کرتے ہیں اس رات کو ۔ وہ ایسی رات ہے کہ بزرگ کیا اس کو اللہ تعالیٰ نے جو عبادت کرتا ہے اس رات میں اللہ تعالٰی اس کے صغیرہ دکبیرہ گناہ بخش دیتا ہے۔ وہ شخص پاک ہو جاتا ہے تمام گنا ہوں سے ۔ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو زندہ رہے پندرھویں شب ماہ شعبان کو تو زندہ رکھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو قیامت تک یعنی موت کے بعد بھی ثواب اس کو عبادت کا ہر روز ملا کرتا ہے اس کے اعمال میں لکھا جاتا رہے گا ۔ فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ اللہ تعالیٰ پندرھویں شعبان کو تمام عابدوں اور صالحوں اور صدیقوں اور نیکوں اور بروں کو بخشتا ہے مگر جادو گروں، نجومیوں ، بخیلوں اور ماں باپ کو تکلیف دینے والوں ، شراب خوروں اور زانیوں کو نہیں بخشتا ۔ ہاں جو لوگ تو بہ کر لیں وہ بخشے جائیں گے ۔ اور وارد ہے کہ خرا تعالیٰ فرماتا ہے پندرھویں رات شعبان کو کہ ہے کوئی بخشش چاہنے والا مجھ سے کہ میں بخش روں ہے کوئی جو عافیت چاہے مجھ سے کہ میں اس کو صحت دوں اور ہے کوئی فقیر جو غنا چاہے کہ میں اس کو غنی کر دوں ۔ ارشاد فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جبرءیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور کہا، آٹھو یا رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نماز پڑھو اور دعا مانگو اپنی امت کے لیے اس رات کو مگر مشر ک، جادو گر نختم بخیل اور شرابی، سود خور اور زانی کے لیے بخشش نہ مانگو کیو نکے اللہ تعالی ان پر عذاب کرنے والے ہیں، ہاں مگر جوتو بہ کرے طُوبَى العَمَل کی کا النصف من شعبان خَيْر اله یعنی خوش خبری ہے واسطے اس آدمی کے کہ عمل کرے نیک پندرھویں شب شعبان میں ۔ (بحوالہ فضائل شہور صیام )